بڑے ہو کر کیا بنو گے ؟یہ ایسا سوال ہےکہ جس کے جواب کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں

 

بڑے ہو کر کیا بنو گے ؟یہ ایسا سوال ہےکہ جس کے جواب کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں

 

Advocate mian abdul Mateen,,,
Advocate mian abdul Mateen

میں بچپن میں چاہتا تھا کہ باہر کسی ملک میں جا کر کام کروں گا!

تھوڑا میچور ہوا تو غبارے میں گیس بھر کر پیچھے کاغذ کو آگ لگا کر ہوا میں چھوڑتا تھا تو ہوا میں دھماکہ ہوتا تھا سوچاسائنسدان بنوں گا!

آٹھویں کلاس میں تو انجینئر بننے کا شوق پیدا ہوا کہ دس روپے کی موٹر کباڑیے سے لے کر پیچھے روموٹ کے سیل لگا کر پنکھا بنانا سیکھ لیا!

میٹرک میں پورے سکول میں پہلی پوزیشن لی تو لگا ڈاکٹر بنوں گا!

ایف ایس سی میں کالج ٹاپ کیا لیکن جسم مضبوط تھا اور دو چار جاسوسی ناول پڑھ لیے تو میرا جینا مرنا فوج ہوگیا!

آخر فوج سے دل اٹھا تو نفسیات پڑھنا شروع کردی ایسا لگا کہ ایک دن فرائیڈ سے بڑا نفسیات دان بنوں گا!

بی اے کرنے کے بعد کاروبار کا ایسا بھوت چڑھا کہ تین چار کاروبار شروع کردیے اور اللہ نے کرم کیا کہ کامیاب بھی ہوا !

پولیس والے بار بار تنگ کرتے تھے کاروبار ہونہیں پاتا تھا تو وکالت کی ڈگری لینے کا سوچا گولڈ میڈل حاصل کرلیے  دوستوں نے کہا یار متین بھائی کیسے کرلیتے ہو تو !

 

بس میرے دوستو کاروبار کو بچانے کے لیے وکالت شروع کی تھی اور ایسی شروع ہوئی کہ اب ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی کاروبار میں منافع ہورہا ہے یا نقصان مجھے اس کی فکر ہی نہیں رہی اور اپنا جینا مرنا وکالت بنا دیا

بعض اوقات ہمارے حالات ہماری زندگی کے فیصلے لیتے ہیں اور اس پر ہمارا کنٹرول نہیں ہوتا

No comments:

Post a Comment

INSTAGRAM FEED

@alistarbot